patience

28
psychiatrist holds shoulders while discussing life and family issues. doctor encourages and empathy woman suffers depression. psychological, save divorce, Hand in hand together, trust, care

صبرکا مطلب یہ نہ یں ہے کے انسان کسی تکلیف یا صدمے میں روئے نہیں،صدمے میں رنج انسانی فطرت میں شامل ہے۔جو بے اختیار رونا آجائےوہ بےصبری میں نہیں البتہ صبر کا مطلب یہ ہےصدمے میں اللہ تعالیٰ سے شکوہ نہ کرے

صبر کے معنی ہیں کسی خوشی ،مصیبت ،غم اور پریشانی کے وقت خود کو قابو میں رکھنااور خلاف شریعت کاموں سے بچنا

psychiatrist holds shoulders while discussing life and family issues

قرآن مجید کی  سورت البقرہ کی آیات 45 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے

وَاسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوةِ      ۭ   وَاِنَّهَا لَكَبِيْرَةٌ اِلَّا عَلَي الْخٰشِعِيْنَ

اورصبر اور نمازکے ذریعہ مدد مانگو اور بے شک وہ (نماز) بہت بھاری ہے مگر ان لوگوں پر ( نہیں) جوعاجزی کرنے والے ہیں۔

صبر ایک مومن کی صفت میں ہےجذبہ ایمانی ہے کہ انسان  خدا کے  فیصلےپرسر جھکا کر تسلیم  کرے اورصبر وتحمل سے کام لےناخوش گوار حالات میں بھی   انسان کو صبر و استقامت سے کام  لینا چاہےاور ثابت  قدمی سے اس پر عمل کرکےاگے بڑھنا چاہے

قرآن مجید سورت البقرہ کی آیات نمبر  155باری تعالیٰ ہے

وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ وَالثَّمَرٰتِ ۭ وَبَشِّرِ الصّٰبِرِيْنَ

اور ہم ضرورتمھیں آزمائیں گےکچھ خوف اور بھو ک سے اوراموال اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سےاور آپ (خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖ وَاسَلَّمَ ) صبر کرنے وا لو ں کوخوش خبری دے دیجیے

حضرت یوسف (علیہ السلام )کا واقعہ بھائی کنویں میں ڈال آئے حضرت یعقوب (علیہ السلام )کو بتایا گیا کہ بھیڑیا کھا گیا لیکن ان کا صبر  کی انتہا یہ کہ بصارت  چلی گی لیکن صبر کا دامن  تھامے رکھا اس کا اجر  خدا  نے دیا ان کا بیٹا ملادیا۔اسی طرح حضرت بلال حبشی  کو مکہ کی گلیوں میں گھیسٹا گیا لیکن انہوں نے دین اسلام کے لئے اپنا آپ دے دیا صبر کیا اس کا اجر خدا نے دین اسلام کا پہلامؤذن حضرت بلال ہی بنے۔حضرت ابراہیم (علیہ السلام )کا صبر بیٹے کی قربانی  ،حضرت خبیب اورآپﷺ چچا حضرت حمزہ  کے قتل پر صبرآپﷺپر طائف والوں کے ظلم و ستم ۔آپﷺکے جوتے خون  سے بھر گے پھر بھی آپ نے دعا دی  “ائے اللہ ہدایت دے ان کو یہ نہیں جانتے  آپﷺکی زندگی سے صبر کا درس ملتا ہے۔آپ نے دین اسلام کے لئے بے حد قربانی دی۔اپﷺنے ہر حال میں صبر کی تلقین کے ساتھ عمل کر کے بھی دیکھایا۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے؛دنیااور آخرت میں حقیقی کامیابی کی خوشخبری کے حق دار وہی ہیں جو صبر اختیارکرتے ہیں

انسانوں کی زندگی میں بہت سے ناخوش گوار واقعات  رونما ہوتے ہیں اس میں صبر و تحمل سے کام لینا چاہے نہ کہ مایوسی اور ناامیدی میں